Posts

Showing posts from April, 2020

Halwa aur Sharbat

حلوہ اور شربت ہمارے معاشرہ میں لوگ مختلف مواقع پر مختلف طریقوں سے غریبوں کیلئے خرچ کرتے ہیں اعتراض کرنے والے اعتراض بھی کرتے ہیں لیکن کام کرنے والے کام کرتے ہیں اور لوگوں کو فائدہ دیتے ہیں۔لوگوں کو ان کاموں سے کیا فائدہ ہوتا ہے یہ ان دو واقعات سے اندازہ کیا جا سکتا ہے۔             ایک دن ایک خاتون کی ایک دوسری خاتون سے ملاقات ہوئی تو اس نے کہا کہ میں فلاں گھر میں گئی تھی ان کے ہاں حلوہ پکا تھا میرا جی بہت للچا رہا تھا لیکن ان لوگوں نے مجھے کھانے کی دعوت ہی نہیں دی میری حسرت ہی رہ گئی۔             میرے ہمسائے میں مکان بن رہا تھا وہاں ایک مزدور کام کرہا تھا۔وہ میرے پاس آیا اور بڑی رازداری سے پوچھنے لگا کہ مسجد میں افطاری کے وقت کیا   روح افزاء پلایا جاتا ہے۔ تو میں نے کہا کہ حکومت نے ان کاموں پر پابندی لگا دی ہے تو اس کی حسرت صرف اس کے چہرے ہی سے پڑھی جا سکتی تھی اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔         اس لئے ہمیں چاہیئے کہ ان مجبور لوگوں کو ان نعمتوں کاذائقہ چکھنے میں مدد کریں اور اپنے لیئے سکون میں اضافہ کریں۔

Corona and Economy 2

  کرونا اور معیشت   [2] یہ 4کروڑ لوگ دراصل 4کروڑ خاندان ہیں جن کو بہت سے مسائل درپیش ہوںگے۔یورپ سے تو ابھی سے طلاقوں کی شرح میں اضافے کی خبریں آرہی ہیں۔خاندانوں میں مسائل بڑھیں گے اور بچے نفسیاتی مسائل کا شکار ہونگے۔جب گھروں کا سکون کم ہو گا تو ظاہر ہے معیشت کا پہیہ بھی آہستگی سے گھومے گا۔       جب پہلے سے موجود ملازمین بے روزگار ہونگے تو نئے روزگار کے مواقع کہاں سے پیدا ہونگے۔ہماری یونیورسٹیوں سے نئے آنے والے گریجوایٹس فرسٹریشن کا شکار ہونگے۔اور یہ تعلیمی نظام ایک نئے بحران سے دوچار ہوگا۔         پڑھے لکھے ذہین لوگ جب بیروزگار ہونگے تو ان میں سے کچھ لوگ اپنی منفی ذہنیت کی وجہ سے وارداتوں کے ایسے نئے نئے طریقے ایجاد کریں گے کہ ان کو سمجھنے تک بہت سے لوگ ان کا شکار بن چکے ہونگے۔اور ادارے ان متاثرین کے مسائل کا حل کرکے انہیں مطمئن کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے اس طرح معاشرے میں ایک نئے بگاڑ کی شروعات ہوگی۔          ملک دشمن ایجنسیوں کو ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے خدشہ ہے کہ ان کے ہتھے ان بیروزگار لوگوں میں سے کچھ لوگ چڑھ سکتے ہیں اور ملک میں بیچینی کی ایک نئی لہر شروع ہوسکتی

Corona and Economy 1

کرونا اور معیشت    [1] کرونا ایک خطرناک وائرس ہے جو آج کل پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے۔لاک ڈائون کی وجہ سے تقریبَا تمام کاروبار بند پڑے ہیں۔ دنیا میں موجود ہر انسان پریشان ہے کہ یہ کیا ہورہا ہے اور کسی کو یہ معلوم نہیں کل کیا ہو گا۔           معاشیات دانوں کے اندازے کے مطابق اگر آج ہی لاک ڈائون ختم ہو جائے تو بھی دنیا کی معیشت 2سے 5 فیصد تک سکڑ سکتی ہے۔ اگر 2 فیصد ہی سکڑ جائے تو اس کے کیا خوفناک نتائج برآمد ہونگے۔ اس مضمون میں ہم ان نتائج میں سے کچھ کا احاطہ کرنے کی کوشش کریں گے۔        2 فیصد معیشت کے سکڑنے سے کتنے لوگ بے روزگار ہونگے؟ اگر آج دنیا میں دو ارب لوگ مالتم ہیں تو ان میں سے 4کروڑ لوگوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ بے روزگاری کی وجہ سے کونکونسے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔       اس عمل میں ان لوگوں کا کوئی قصور نہِں ہے۔ اس لئے ان میں نفرتیں جنم لیں گی۔ ٰام طور پر ایسے لوگوں میں سے کم از کم 2 فیصد لوگوں کاجرائم پیشہ بن جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔اس لحاط سے دنیا میں 4لاکھ جرائم پیشہ افراد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہو گا جن سے نمٹنے کیئے سیکیورٹی اخراجات میں 2۔0 فیصد ت