Halwa aur Sharbat
حلوہ اور شربت
ہمارے معاشرہ میں لوگ مختلف مواقع پر مختلف
طریقوں سے غریبوں کیلئے خرچ کرتے ہیں اعتراض کرنے والے اعتراض بھی کرتے ہیں لیکن کام
کرنے والے کام کرتے ہیں اور لوگوں کو فائدہ دیتے ہیں۔لوگوں کو ان کاموں سے کیا
فائدہ ہوتا ہے یہ ان دو واقعات سے اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
ایک دن ایک خاتون کی ایک دوسری خاتون سے ملاقات ہوئی تو اس نے کہا کہ میں
فلاں گھر میں گئی تھی ان کے ہاں حلوہ پکا تھا میرا جی بہت للچا رہا تھا لیکن ان
لوگوں نے مجھے کھانے کی دعوت ہی نہیں دی میری حسرت ہی رہ گئی۔
میرے ہمسائے میں مکان بن رہا تھا وہاں ایک مزدور کام کرہا تھا۔وہ میرے پاس
آیا اور بڑی رازداری سے پوچھنے لگا کہ مسجد میں افطاری کے وقت کیا روح افزاء پلایا جاتا ہے۔ تو میں نے کہا کہ
حکومت نے ان کاموں پر پابندی لگا دی ہے تو اس کی حسرت صرف اس کے چہرے ہی سے پڑھی
جا سکتی تھی اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
اس لئے ہمیں چاہیئے کہ ان مجبور لوگوں کو ان نعمتوں کاذائقہ چکھنے میں مدد
کریں اور اپنے لیئے سکون میں اضافہ کریں۔
Comments
Post a Comment