Corona and Economy 1


کرونا اور معیشت
  [1]
کرونا ایک خطرناک وائرس ہے جو آج کل پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے۔لاک ڈائون کی وجہ سے تقریبَا تمام کاروبار بند پڑے ہیں۔ دنیا میں موجود ہر انسان پریشان ہے کہ یہ کیا ہورہا ہے اور کسی کو یہ معلوم نہیں کل کیا ہو گا۔
         معاشیات دانوں کے اندازے کے مطابق اگر آج ہی لاک ڈائون ختم ہو جائے تو بھی دنیا کی معیشت 2سے 5 فیصد تک سکڑ سکتی ہے۔ اگر 2 فیصد ہی سکڑ جائے تو اس کے کیا خوفناک نتائج برآمد ہونگے۔ اس مضمون میں ہم ان نتائج میں سے کچھ کا احاطہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
       2 فیصد معیشت کے سکڑنے سے کتنے لوگ بے روزگار ہونگے؟ اگر آج دنیا میں دو ارب لوگ مالتم ہیں تو ان میں سے 4کروڑ لوگوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ بے روزگاری کی وجہ سے کونکونسے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔
      اس عمل میں ان لوگوں کا کوئی قصور نہِں ہے۔ اس لئے ان میں نفرتیں جنم لیں گی۔ ٰام طور پر ایسے لوگوں میں سے کم از کم 2 فیصد لوگوں کاجرائم پیشہ بن جانے کا خدشہ ہوتا ہے۔اس لحاط سے دنیا میں 4لاکھ جرائم پیشہ افراد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہو گا جن سے نمٹنے کیئے سیکیورٹی اخراجات میں 2۔0 فیصد تک اضافہ کا خدشہ ہو گا۔ اس وجہ سے ٹیکسز میں01۔0فیصد تک اضافہ کا خدشہ ہوگا۔ اس اضافہ کی وجہ سے دنیا میں 01۔0فیصد مزید بیروزگاری ہوگی۔اورمزید 1لاکھ بیروزگارپیدا ہونے کا خدشہ ہوگا۔
اس بیروزگاری کی وجہ سے دنیا میں خرید کا رجحان کم ہو گا اور آمدنی میں کمی ہوگی۔ خریداور آمدنی میں کمی کی وجہ سے پروڈکشن میں کمی کرنا پڑے گی۔ جو مزید بیروزگاری کو جنم دے گی۔


Comments

Popular posts from this blog

Properties of Circle

math help